اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

محسن : ​ہوا کا لمس جو اپنے کواڑ کھولتا ہے

12/17/2014

ہوا  کا  لمس جو  اپنے کواڑ  کھولتا  ہے
تو دير تک مرے گھر کا سکوت بولتا ہے
 
ہم ايسے خاک نشيں کب لبھا سکيں گے اسے
وہ اپنا  عکس  بھی  ميزان  زر  ميں  تولتا  ہے
جو ہو سکے تو يہی  رات اوڑھ لے تن پر
بجھا چراغ اندھرے ميں کيوں ٹٹولتا ہے؟
اسی سے مانگ لو خيرات اس کے خوابوں کی
وہ جاگتی ہوئی آنکھوں ميں نيند کھولتا ہے
سنا ہے زلزلہ آتا ہے عرش پر محسن
کہ بے گناہ لہو جب سناں پہ بولتا ہے

کوئی تبصرے نہیں :