کلام

اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

اگلا صفحہ آغاز
‏جالب لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
‏جالب لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جالب اِس شہرِ خرابی میں غمِ عشق کے مارے

6/23/2015

اِس شہرِ خرابی میں غمِ عشق کے مارے
زندہ ہیں یہی بات بڑی بات ہے پیارے

یہ ہنستا ہوا چاند ، یہ پُر نور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے

حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارماں ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے

ہر صبح ، میری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات ، میری رات پہ ہنستے رہے تارے

کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غمِ جاناں
کب تک کوئی تیری اُلجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب ـ اے چاند یہاں نہ نکلا کر

1/27/2014

اے چاند یہاں نہ نکلا کر
بے نام سے سپنے دیکھا کر
یہاں اُلٹی گنگا بہتی ہے

اس دیس میں اندھے حاکم ہیں
نہ ڈرتے ہیں نہ نادم ہیں
نہ لوگوں کے وہ خادم ہیں

ہے یہاں پہ کاروبار بہت
اس دیس میں گردے بکتے ہیں
کچھ لوگ ہیں عالی شان بہت

اور کچھ کا مقصد روٹی ہے
وہ کہتے ہیں سب اچھا ہے
مغرب کا راج ہی سچا ہے
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب ـ میں نے اس سے یہ کہا

میں نے اس سے یہ کہا
یہ جو دس کروڑ ہیں
جہل کا نچوڑ ہیں
ان کی فکر سو گئی
ہر امید کی کرن
ظلمتوں میں کھو گئی
یہ خبر درست ہے
ان کی موت ہوگئی
بے شعور لوگ ہیں
زندگی کا روگ ہیں
اور تیرے پاس ہے
ان کے درد کی دوا

میں نے اس سے یہ کہا
تو خدا کا نور ہے
عقل ہے شعور ہے
قوم تیرے ساتھ ہے
تیرے ہی وجود سے
ملک کی نجات ہے
توہےمہرِ صبح نو
تیرے بعد رات ہے
بولتے جو چند ہیں
سب یہ شرپسند ہیں
ان کی کھینچ دے زباں
ان کا گھونٹ دے گلا

میں نے اس سے یہ کہا
جن کو تھا زباں پہ ناز
چُپ ہیں وہ زباں دراز
چین ہے سماج میں
بے مثال فرق ہے
کل میں اور آج میں
اپنے خرچ پر ہیں قید
لوگ تیرے راج میں

میں نے اس سے یہ کہا
آدمی ہے وہ بڑا
در پہ جو رہے پڑا
جو پناہ مانگ لے
اُس کی بخش دے خطا

میں نے اس سے یہ کہا
جن کا نام ہے عوام
کیا بنیں گے حکمراں
تُو 'یقین'ہے یہ 'گماں'
اپنی تو دعا ہے یہ
صدر تو رہے سدا

میں نے اس سے یہ کہا
یہ جو دس کروڑ ہیں
جہل کا نچوڑ ہیں
ان کی فکر سو گئی
ہر امید کی کرن
ظلمتوں میں کھو گئی
یہ خبر درست ہے
ان کی موت ہوگئی
بے شعور لوگ ہیں
زندگی کا روگ ہیں
اور تیرے پاس ہے
ان کے درد کی دوا

میں نے اس سے یہ کہا

اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب ـ میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

دیپ جس کا محلات ہی میں جلے
چند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
وہ جو سائے میں ہر مصلحت کے پلے
ایسے دستور کو، صبح بےنور کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

میں بھی خائف نہیں تختہ دار سے
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سے
کیوں ڈراتے ہو زنداں کی دیوار سے
ظلم کی بات کو، جہل کی رات کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا 

پھول شاخوں پہ کھلنے لگے،تم کہو
جام رندوں کو ملنے لگے،تم کہو
چاک سینوں کے سلنے لگے ،تم کہو
اِس کھلے جھوٹ کو، ذہن کی لوٹ کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا 

تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
اب نہ ہم پر چلے گا تمھارا فسوں
چارہ گر میں تمہیں کس طرح سے کہوں
تم نہیں چارہ گر، کوئی مانے، مگر
میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا

اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب ـ تو کہ ناوا قفِ آدابِ شہنشاہی تھی

یہ حبیب جالب کی وہ مشہورنظم ہے جوانہوں نے شان کی والدہ اداکارہ نیلوکے لیے اس وقت لکھی تھی، جب انہوں نے 1965 میں شاہ ایران کے دورہ پاکستان کے موقع پررقص سے انکارکردیاتھا، پاکستان کی سپرہٹ فلم زرقامیں اس نظم پر مہدی حسن خان صاحب کی آواز میں گانابھی فلمایاگیاہے

تو کہ ناوا قفِ آدابِ شہنشاہی تھی
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے
تجھ کو انکار کی جرّات جو ہوئ تو کیونکر
سایہ ِءشاہ میں اسطرح جیا جاتا ہے

اہلِ ثروت کی یہ تجویز ہے، سر کش لڑکی
تجھکو دربار میں کوڑوں سے نچایا جاے
ناچتے ناچتے ہو جاے جو پائل خاموش
پھر نہ تازیست تجھے ہوش میں لایا جاے

لوگ اس منظر جانکاہ کو جب دیکھیں گے
اور بڑھ جاے گا کچھ سطوتِ شاہی کا جلال
تیرے انجام سے ہر شخص کو عبرت ہوگی
سر اٹھانے کا رعایا کو نہ آے گا خیال

طبعِ شاہانہ پہ جو لوگ گِراں ہوتے ہیں
ہاں انھیں زہر بھرا جام دیا جاتا ہے
تو کہ ناواقفِ آدابِ شہنشاہی تھی
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے

اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب - دیپ جس کا محلات ہی میں جلے

3/18/2013

دیپ  جس کا  محلات  ہی  میں  جلے
چند لوگوں کی خوشیوں کو  لے کر چلے
وہ  جو  سائے میں ہر مصلحت  کے  پلے

ایسے دستور کو، صبح بےنور کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا

میں بھی خائف  نہیں  تختۂ  دار  سے
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سے
کیوں ڈراتے  ہو  زنداں کی  دیوار  سے

ظلم کی بات کو، جہل کی رات کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا

پھول شاخوں پہ کھلنےلگے، تم کہو
جام  رندوں  کو  ملنے لگے، تم کہو
چاک سینوں کے سلنے لگے، تم کہو

اِس کھلےجھوٹ کو، ذہن کی لوٹ کو
میں  نہیں  مانتا،  میں  نہیں  جانتا

تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
اب نہ ہم پر چلے گا تمھارا فسوں
چارہ گر درد مندوں کے بنتے ہو کیوں

تم نہیں چارہ گر ،  کوئی  مانے،  مگر
میں  نہیں  مانتا ،  میں  نہیں  جانتا

اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب - ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا


ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا 
پتھر کو گہر،دیوار کو در،کرگس کو ہما کیا لکھنا 

اک حشر بپا ہے گھر گھر میں دم گھٹتا ہے گنبد بے در میں 
اک شخص کے ہاتھوں مدت سے رسوا ہے وطن دنیا بھر میں 

اے دیدہ ورو اس ذلت کوقسمت کا لکھا کیا لکھنا 
ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا 

یہ اہل حشم ،یہ دارا و جم، سب نقش برآب ہیں اے ہمدم 
مٹ جائیں گے سب پروردۂ شب اے اہل وفا رہ جائیں گے ہم 

ہو جاں کا زیاں پر قاتل کو معصوم ادا کیا لکھنا 
ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا 

لوگوں پہ ہی ہم نے جاں واری، کی ہم نے انہی کی غم خواری 
ہوتے ہیں تو ہوںیہ ہاتھ قلم شاعر نہ بنیں گے درباری 

ابلیس نما انسانوں کی اے دوست ثنا کیا لکھنا 
ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا 

حق بات پہ کوڑے اور زنداں، باطل کے شکنجے میں ہے یہ جاں 
انساں ہیں کہ سہمے بیٹھے ہیں خون خوار درندے ہیں رقصاں 

اس ظلم و ستم کو لطف و کرم اس دکھ کو دوا کیا لکھنا 
ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا 

ہر شام یہاں شام ویراںآسیب زدہ رستے گلیاں 
جس شہر کی دھن میں نکلے تھے ، وہ شہر دل برباد کہاں 

صحرا کو چمن بن کو گلشن بادل کو ردا کیا لکھنا 
ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا 

اے میرے وطن کے فنکارو، ظلمت پہ نہ اپنا فن وارو 
یہ محل سراؤں کے باسی قاتل ہیں سبھی اپنے یارو 

ورثے میں ہمیں یہ غم ہے ملااس غم کو نیا کیا لکھنا 
ظلمت کو ضیاء صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا

اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

حبیب جالب - اور سب بھول گئے حرف صداقت لکھنا

3/12/2013


اور سب بھول گئے حرف صداقت لکھنا
رہ گیا کام ہمارا ہی بغاوت لکھنا

لاکھ کہتے رہیں ظلمت کو نہ ظلمت لکھنا
ہم نے سیکھا ہی نہیں پیارے بااجازت لکھنا

نہ صلہ   کی نہ ستائش کی تمنا ہم کو
حق میں لوگوں کے ہماری تو ہے عادت لکھنا

ہم نے جو بھول کے بھی شاہ کا قصیدہ نہ لکھا
شائد آیا اسی خوبی کی بدولت لکھنا

اُس سے بڑھ کر میری تحسین بھلا کیا ہو گی
پڑھ کے ناخوش ہیں میرے صاحب ثروت لکھنا

دھر کے غم سے ہوا ربط تو ہم بھول گئے
سرو قامت کی جوانی کو قیامت لکھنا

کچھ بھی کہتے ہیں کہیں شاہ کے مصاحب جالب
رنگ رکھنا یہی اپنا ، اسی صورت لکھنا
اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں

جالب - تم سے پہلے جو شخص یہاں تخت نشین تھا

2/24/2013


تم سے پہلے جو شخص یہاں تخت نشین تھا
اسکو بھی اپنے خدا ہونے کا اتنا ہی یقین تھا


اسے ای میل کریں !BlogThis ‏‫X پر اشتراک کریں ‏Facebook پر اشتراک کریں
سبسکرائب کریں در: اشاعتیں ( Atom )

شاعر

  • ہوم

شاعر

  • ازہر
  • اشرف
  • افتخار
  • اقبال
  • اصغر
  • انیس
  • امیر
  • امرتا
  • اوریا
  • بلھے
  • پربھا
  • جالب
  • جامی
  • حالی
  • حسرت
  • حافظ
  • حفیظ
  • جوہر
  • خسرو
  • خیام
  • دانش
  • رومی
  • ساحر
  • ساغر
  • سیف
  • شاہدہ
  • شکیل
  • شکیل
  • شورش
  • عارف
  • عالمتاب
  • عاجز
  • عبدالرب نشتر
  • عدم
  • ہوم
  • عزیز
  • عطار
  • غالب
  • طارق
  • ظفر
  • ظہیر
  • فراز
  • فخر
  • فیض
  • قاسمی
  • قتیل
  • ن م راشد
  • ماہر
  • محسن
  • معین نظامی
  • مشیر کاظمی
  • مصطفی
  • منیر
  • مومن
  • منہاج برنا
  • مہندر سنگھ بیدی
  • میر تقی میر
  • کیفی
  • گوگوش
  • نامعلوم
  • نصیر
  • نظام
  • نظیری
  • نوشی
  • وسیم
  • یحیی

آرکائیو

  • ▼  2021 ( 3 )
    • ▼  دسمبر 2021 ( 3 )
      • ▼  دسمبر 25 ( 3 )
        • رات دن چین ہم اے رشک قمر رکھتے ہیں
        • نورجہاں کا مزارتلوک چند محروم
        • کسی کو
  • ◄  2019 ( 1 )
    • ◄  ستمبر 2019 ( 1 )
      • ◄  ستمبر 22 ( 1 )
  • ◄  2017 ( 1 )
    • ◄  دسمبر 2017 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 27 ( 1 )
  • ◄  2016 ( 8 )
    • ◄  اکتوبر 2016 ( 1 )
      • ◄  اکتوبر 08 ( 1 )
    • ◄  جون 2016 ( 1 )
      • ◄  جون 09 ( 1 )
    • ◄  مئی 2016 ( 6 )
      • ◄  مئی 11 ( 6 )
  • ◄  2015 ( 17 )
    • ◄  نومبر 2015 ( 1 )
      • ◄  نومبر 29 ( 1 )
    • ◄  ستمبر 2015 ( 1 )
      • ◄  ستمبر 05 ( 1 )
    • ◄  اگست 2015 ( 1 )
      • ◄  اگست 01 ( 1 )
    • ◄  جولائی 2015 ( 8 )
      • ◄  جولائی 05 ( 6 )
      • ◄  جولائی 01 ( 2 )
    • ◄  جون 2015 ( 5 )
      • ◄  جون 23 ( 5 )
    • ◄  مئی 2015 ( 1 )
      • ◄  مئی 10 ( 1 )
  • ◄  2014 ( 139 )
    • ◄  دسمبر 2014 ( 44 )
      • ◄  دسمبر 19 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 17 ( 26 )
      • ◄  دسمبر 16 ( 13 )
      • ◄  دسمبر 11 ( 3 )
      • ◄  دسمبر 07 ( 1 )
    • ◄  ستمبر 2014 ( 3 )
      • ◄  ستمبر 03 ( 3 )
    • ◄  مئی 2014 ( 8 )
      • ◄  مئی 27 ( 1 )
      • ◄  مئی 24 ( 2 )
      • ◄  مئی 13 ( 3 )
      • ◄  مئی 01 ( 2 )
    • ◄  اپریل 2014 ( 3 )
      • ◄  اپریل 26 ( 1 )
      • ◄  اپریل 02 ( 2 )
    • ◄  مارچ 2014 ( 6 )
      • ◄  مارچ 14 ( 1 )
      • ◄  مارچ 05 ( 5 )
    • ◄  فروری 2014 ( 37 )
      • ◄  فروری 16 ( 8 )
      • ◄  فروری 13 ( 1 )
      • ◄  فروری 06 ( 1 )
      • ◄  فروری 05 ( 7 )
      • ◄  فروری 02 ( 19 )
      • ◄  فروری 01 ( 1 )
    • ◄  جنوری 2014 ( 38 )
      • ◄  جنوری 29 ( 2 )
      • ◄  جنوری 27 ( 20 )
      • ◄  جنوری 25 ( 1 )
      • ◄  جنوری 22 ( 1 )
      • ◄  جنوری 21 ( 4 )
      • ◄  جنوری 19 ( 1 )
      • ◄  جنوری 17 ( 7 )
      • ◄  جنوری 15 ( 2 )
  • ◄  2013 ( 209 )
    • ◄  نومبر 2013 ( 4 )
      • ◄  نومبر 28 ( 1 )
      • ◄  نومبر 06 ( 3 )
    • ◄  اکتوبر 2013 ( 5 )
      • ◄  اکتوبر 29 ( 5 )
    • ◄  ستمبر 2013 ( 1 )
      • ◄  ستمبر 05 ( 1 )
    • ◄  اگست 2013 ( 2 )
      • ◄  اگست 29 ( 1 )
      • ◄  اگست 22 ( 1 )
    • ◄  جولائی 2013 ( 1 )
      • ◄  جولائی 23 ( 1 )
    • ◄  جون 2013 ( 3 )
      • ◄  جون 06 ( 3 )
    • ◄  مئی 2013 ( 13 )
      • ◄  مئی 28 ( 13 )
    • ◄  اپریل 2013 ( 3 )
      • ◄  اپریل 20 ( 1 )
      • ◄  اپریل 14 ( 1 )
      • ◄  اپریل 05 ( 1 )
    • ◄  مارچ 2013 ( 101 )
      • ◄  مارچ 27 ( 1 )
      • ◄  مارچ 23 ( 4 )
      • ◄  مارچ 22 ( 1 )
      • ◄  مارچ 19 ( 19 )
      • ◄  مارچ 18 ( 22 )
      • ◄  مارچ 13 ( 1 )
      • ◄  مارچ 12 ( 11 )
      • ◄  مارچ 11 ( 2 )
      • ◄  مارچ 09 ( 1 )
      • ◄  مارچ 05 ( 17 )
      • ◄  مارچ 03 ( 7 )
      • ◄  مارچ 02 ( 13 )
      • ◄  مارچ 01 ( 2 )
    • ◄  فروری 2013 ( 72 )
      • ◄  فروری 28 ( 3 )
      • ◄  فروری 25 ( 7 )
      • ◄  فروری 24 ( 21 )
      • ◄  فروری 23 ( 31 )
      • ◄  فروری 13 ( 1 )
      • ◄  فروری 06 ( 3 )
      • ◄  فروری 05 ( 4 )
      • ◄  فروری 04 ( 2 )
    • ◄  جنوری 2013 ( 4 )
      • ◄  جنوری 27 ( 3 )
      • ◄  جنوری 16 ( 1 )
  • ◄  2012 ( 12 )
    • ◄  دسمبر 2012 ( 6 )
      • ◄  دسمبر 31 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 21 ( 4 )
      • ◄  دسمبر 15 ( 1 )
    • ◄  جولائی 2012 ( 6 )
      • ◄  جولائی 19 ( 6 )
  • ◄  2011 ( 43 )
    • ◄  اکتوبر 2011 ( 13 )
      • ◄  اکتوبر 25 ( 1 )
      • ◄  اکتوبر 18 ( 11 )
      • ◄  اکتوبر 07 ( 1 )
    • ◄  جون 2011 ( 5 )
      • ◄  جون 01 ( 5 )
    • ◄  مئی 2011 ( 4 )
      • ◄  مئی 13 ( 1 )
      • ◄  مئی 09 ( 1 )
      • ◄  مئی 04 ( 1 )
      • ◄  مئی 01 ( 1 )
    • ◄  مارچ 2011 ( 3 )
      • ◄  مارچ 17 ( 1 )
      • ◄  مارچ 12 ( 2 )
    • ◄  فروری 2011 ( 6 )
      • ◄  فروری 24 ( 1 )
      • ◄  فروری 21 ( 1 )
      • ◄  فروری 04 ( 3 )
      • ◄  فروری 03 ( 1 )
    • ◄  جنوری 2011 ( 12 )
      • ◄  جنوری 22 ( 2 )
      • ◄  جنوری 17 ( 3 )
      • ◄  جنوری 16 ( 1 )
      • ◄  جنوری 04 ( 6 )
  • ◄  2010 ( 99 )
    • ◄  دسمبر 2010 ( 29 )
      • ◄  دسمبر 31 ( 15 )
      • ◄  دسمبر 29 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 18 ( 6 )
      • ◄  دسمبر 16 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 15 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 14 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 07 ( 1 )
      • ◄  دسمبر 02 ( 2 )
      • ◄  دسمبر 01 ( 1 )
    • ◄  نومبر 2010 ( 7 )
      • ◄  نومبر 29 ( 1 )
      • ◄  نومبر 23 ( 2 )
      • ◄  نومبر 15 ( 2 )
      • ◄  نومبر 09 ( 1 )
      • ◄  نومبر 03 ( 1 )
    • ◄  اکتوبر 2010 ( 2 )
      • ◄  اکتوبر 30 ( 1 )
      • ◄  اکتوبر 28 ( 1 )
    • ◄  ستمبر 2010 ( 5 )
      • ◄  ستمبر 10 ( 4 )
      • ◄  ستمبر 07 ( 1 )
    • ◄  جولائی 2010 ( 3 )
      • ◄  جولائی 16 ( 1 )
      • ◄  جولائی 13 ( 1 )
      • ◄  جولائی 11 ( 1 )
    • ◄  مئی 2010 ( 6 )
      • ◄  مئی 29 ( 4 )
      • ◄  مئی 28 ( 2 )
    • ◄  فروری 2010 ( 46 )
      • ◄  فروری 20 ( 26 )
      • ◄  فروری 19 ( 20 )
    • ◄  جنوری 2010 ( 1 )
      • ◄  جنوری 09 ( 1 )