یہ سبھی کیوں ہے؟ یہ کیا ہے؟
مجھے کچھ سوچنے دے
سوچتا ہوں کہ اُسی قوم کے وارث ہم ہیں
جس نے اَولادِ پیمبر کا تماشا دیکھا
جس نے سَادات کے خیموں کی طنابیں توڑیں
جس نے لَختِ دلِ حیدر کو تڑپتا دیکھا
بر سرِ عام سکینہ کی نقابیں اُلٹیں
لشکر ِ حیدرِ کرار کو لُٹتا دیکھا