اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

محسن : ​چاہت کا رنگ تھا نہ وفا کي لکير تھي

12/17/2014


چاہت کا رنگ تھا نہ وفا  کی لکير تھی
قاتل کے ہاتھ ميں تو حنا کی لکير تھی
خوش ہوں کہ وقت قتل مرا رنگ سرخ تھا
ميرے لبوں پہ  حرف  دعا  کی  لکير  تھی
ميں کارواں کی راہ سمجھتا رہا جسے
صحرا کی ريت پر وہ ہوا کی لکير تھی
سورج کو جس نے شب کے اندھيروں ميں گم کيا
موج  شفق  نہ  تھی   وہ   قضا   کی   لکير   تھی
گزرا ہے سب کو دشت سے شايد وہ پردہ دار
ہر نقش  پا  کے  ساتھ  ردا  کی   لکير   تھی
کل اس کا خط ملا کہ صحيفہ وفا کا تھا
محسن ہر ايک سطر حيا کی لکير  تھی

کوئی تبصرے نہیں :