اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

افتخار عارف ۔ بکھر جائیں گے کیا ہم جب تماشا ختم ہو گا

5/27/2014

بکھر جائیں گے کیا ہم جب تماشا ختم ہو گا
میرے معبود  آخر  کب  تماشا  ختم  ہو گا

چراغِ حجرہ  درویش  کی  بجھتی   ہوئی   لو
ہوا سے کہہ گئی ہے اب تماشا ختم ہو گا

کہانی میں نئے کردار  شامل  ہو  گئے   ہیں
نہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہو گا

کہانی آپ  اُلجھی  ہے  کہ اُلجھائی  گئی  ہے
یہ عقدہ تب کُھلے گا  جب تماشا  ختم ہو گا


زمیں جب عدل سے بھر جاے گی نور علی نور
بنامِ   مسلک  و   مذہب   تماشا   ختم   ہو  گا


یہ سب کٹھ پتلیاں رقصاں رہیں گی رات کی رات
سحر  سے  پہلے   پہلے   سب   تماشا   ختم  ہو  گا

تماشا کرنے  والوں   کو  خبر  دی  جا  چکی  ہے
کہ پردہ کب گرے  گا  کب  تماشا  ختم  ہو گا

دلِِ  نا مطمئن  ایسا   بھی   کیا    مایوس   رہنا
جو خلق اُٹھی تو سب کرتب تماشا  ختم  ہو گا