اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

سیف لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
سیف لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

سیف - رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا

3/09/2013

ہم کو تو گردش ِ حالات پہ رونا آیا
رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا

کیسےجیتےھیںیہ کس طرح جیےجاتےھیں
اہل دل کی بسر اوقات پہ رونا آیا

جی نہیں آپ سے کیا شکایت ہو گی
ہاں مجھے تلخی حالات پہ رونا آیا

حسن ِ مغرور کا یہ رنگ بھی دیکھا آخر
آخر اُن کو بھی کسی بات پہ رونا آیا

کیسےمرمر کےگزاری ہےتمہیںکیا معلوم
رات بھر تاروں بھری رات پہ رونا آیا

کتنےبیتاب تھےرم جھم میںپئیںگےلیکن
آئی برسات تو برسات پہ رونا آیا

حسن نے اپنی جفاوں پہ بہائے آنسو
عشق کو اپنی شکایات پہ رونا آیا

کتنےانجان ہیںکیا سادگی سےپوچھتےہیں
کہیے کیا میری کسی بات پہ رونا آیا

اول اول تو بس ایک آہ نکل جاتی تھی
آخر آخر تو ملاقات پہ رونا آیا

سیف یہ دن تو قیامت کی طرح گزرا ہے
جانے کیا بات تھی ہر بات پہ رونا آیا

سیف الدین سیف - میری داستان حسرت وہ سنا سنا کہ روئے

2/13/2013

میری داستان حسرت وہ سنا سنا کہ روئے
مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے


کوئی ایسا اہل دل ہو کہ فسا نہ محبت 
میں اسےسنا کے روؤں وہ مجھےسنا کے روئے 

مری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت
جسےکھوکے شادماں تھے اُسے آج پا کے روئے

تیری بے وفائیوں پر ، تیری کج ادائیوں پر
کبھی سرچھپا کے روئے، کبھی منہ چھپا کے روئے

جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی
کئی رو کے مسکرائے ، کئی مسکرا کے روئے

میرے پاس سے گزر کر میرا حال تک نہ پوچھا
میں یہ کیسے مان جائوں کہ وہ دور جا کہ روئے

میں ہوں بے وطن مسافر ، میرا نام بے کسی ہے
میرا کوئی بھی نہیں ہے جو گلے لگا کے روئے