اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

کلیم عاجز - تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

4/20/2013

میرے  ہی  لہو  پر  گزر  اوقات  کرو  ہو
مجھ سے ہی امیروں کی طرح بات کرو ہو

دن  ایک ستم ،  ایک  ستم  رات  کرو  ہو
وہ دوست ہو، دشمن کو بھی تم مات کرو ہو

ہم خاک نشیں، تم سخن آرائے سرِ بام
پاس آ کے ملو، دُور سے کیا بات کرو ہو

ہم کو جو ملا ہے وہ تمھیں سے تو ملا ہے
ہم اور بھُلا دیں تمھیں، کیا بات کرو ہو

یوں تو ہمیں منہ پھیر کے دیکھو بھی نہیں ہو
جب  وقت  پڑے  ہے  تو  مدارات  کرو  ہو

دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم  قتل   کرو   ہو   کہ   کرامات   کرو  ہو

بکنے بھی دو عاجزؔ کو جو بولے ہے، بکے ہے
دیوانہ ہے ،  دیوانے  سے  کیا  بات  کرو  ہو

ساحرلدھیانوی - بہت دنوں سے ہے، یہ مشغلہ سیاست کا

4/14/2013

بہت دنوں سے ہے، یہ مشغلہ سیاست کا 
کہ جب جوان ہوں بچے تو قتل ہو جائیں

بہت دنوں سے ہے یہ خبط حکمرانوں کا 
کہ دور دور کے ملکوں میں قحط بو جائیں 

کہو کہ آج بھی ہم سب اگر خموش رہے 
تو اس دمکتے ہوئے خاکداں کی خیر نہیں 

جنوں کی ڈھالی ہوئی ایٹمی بلاوٴں سے 
زمیں کی خیر نہیں، آسماں کی خیر نہیں 

گزشتہ جنگ میں گھر ہی جلے مگر اس بار 
عجب نہیں کہ یہ تنہائیاں بھی جل جائیں

گزشتہ جنگ میں پیکر جلے مگر اس بار 
عجب نہیں کہ یہ پرچھائیاں بھی جل جائیں 

میر - کبھو جائے گی جو اُدھر صبا تو یہ کہیو اُس سے کہ بے وفا

4/05/2013


کئی دن سلوک وداع کا مرے درپئے دلِ زار تھا
کبھو درد تھا، کبھو داغ تھا، کبھو زخم تھا، کبھو وار تھا

دمِ صبح بزمِ خوشِ جہاں، شب غم سے کم نہ تھے مہرباں
کہ چراغ تھا سو تو دُود تھا، جو پتنگ تھا سو غبار تھا

دلِ خستہ جو لہو ہوگیا، تو بھلا ہوا کہ کہاں تلک
کبھوسوز سینہ سے داغ تھا ، کبھو درد و غم سے فگار تھا

دل مضطرب سے گزرگئی، شبِ وصل اپنی ہی فکر میں
نہ دماغ تھا، نہ فراغ تھا، نہ شکیب تھا، نہ قرار تھا

جو نگاہ کی بھی پلک اٹھا تو ہمارے دل سے لہو بہا
کہ وہیں وہ ناوکِ بے خطا، کسو کے کلیجے کے پار تھا

یہ تمہاری ان دنوں دوستاں مژہ جس کے غم میں ہے خونچکاں
وہی آفتِ دلِ عاشقاں، کسو وقت ہم سے بھی یار تھا

نہیں تازہ دل کی شکستگی، یہی درد تھا، یہی خستگی
اُسے جب سے ذوقِ شکار تھا، اِسے زخم سے سروکار تھا

کبھو جائے گی جو اُدھر صبا تو یہ کہیو اُس سے کہ بے وفا
مگر ایک میر شکستہ پا، ترے باغِ تازہ میں خار تھا