سُناہے کہ اب
خانقاہوں میں
اور مسجدوں میں
گھرو ں اور گلیوں میں
بازار میں
لوگ ہوں گے بغل گیر اِک دوسرے سے
نوازیں گے حرف ِ دعا سے
سُنا ہے
کہ طاقت کے ایوان کی سیڑھیوں پر
گلہری اور آہو کی سرگوشیوں پر
محبت کے آغاز کا کچھ گماں ہو رہاہے
یہی پیش بندی ہوئی ہے
کہ آئندہ
باز اور شکرے لڑیں اور نہ
دیوار پر بیٹھے لومڑ
نہ میدانی چوہے