اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

متفرقات - اب درندوں سے نہ حیوانوں سے ڈر لگتا ہے

3/11/2013

اب درندوں سے نہ حیوانوں سے ڈر لگتا ہے

کیا زمانہ ہے کہ انسانوں سے ڈر لگتا ہے

عزت نفس کسی شخص کی محفوظ نہیں
اب تو اپنے ہی نگہبانوں سے ڈر لگتا ہے

ڈنکے کی چوٹ پہ ظالم کو برا کہیں گے
مجھے سولی سے نہ زندانوں سے ڈر لگتا ہے

خون ریزی کا یہ عالم ہے،خدا خیر کرے
اب مسلمانوں کو مسلمانوں سے ڈر لگتا ہے

بم دھماکوں سے سبھی خوفزدہ ایسے ہیں
گھر میں رکھے ہوئے گلدانوں سے ڈر لگتا ہے

احسان دانش أ نظر فریب قضا کھا گئي تو کيا ہوگا

نظر فریب قضا کھا گئي تو کيا ہوگا
حیات مو ت سے ٹکرا گئی تو کیا ہوگا

بزعم ہوش تجلی کی جستجو بے سود
جنوں کي زد پہ خرد آگئی تو کیا ہوگا

نئی سحر کے بہت لوگ منتظر ہيں مگر 
نئی سحر بھی جو کجلا گئی تو کیا ہوگا

نہ رہنمائوں کي مجلس ميں لے چلو مجھ کو
ميں بے ادب ہوں ہنسی آگئی تو کیا ہوگا

غم حیات سے بیشک ہے خود کشی آساں
مگر جو موت بھی شرما گئی تو کیا ہوگا