اب درندوں سے نہ حیوانوں سے ڈر لگتا ہے
کیا زمانہ ہے کہ انسانوں سے ڈر لگتا ہے
عزت نفس کسی شخص کی محفوظ نہیں
اب تو اپنے ہی نگہبانوں سے ڈر لگتا ہے
ڈنکے کی چوٹ پہ ظالم کو برا کہیں گے
مجھے سولی سے نہ زندانوں سے ڈر لگتا ہے
خون ریزی کا یہ عالم ہے،خدا خیر کرے
اب مسلمانوں کو مسلمانوں سے ڈر لگتا ہے
بم دھماکوں سے سبھی خوفزدہ ایسے ہیں
گھر میں رکھے ہوئے گلدانوں سے ڈر لگتا ہے