وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہی وعدہ یعنی نباہ کا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
------------
شب جو مسجد میں جا پھنسے مومن
رات کاٹی خدا خدا کر کے
رات کاٹی خدا خدا کر کے
------------
اس نقش پا کے سجدے نےکیا کیا کیا ذلیل
میں کوچہ رقیب میں بھی سر کے بل گیا
------------
کچھ نہیں نظر آتا آنکھ لگتے ہی ناصح
گر نہیں یقیں حضرت، آپ بھی لگا دیکھیں
------------
تم میرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
------------
ہنستے جو دیکھتے ہیں کسی کو کسی سے ہم
منہ دیکھ دیکھ روتے ہیں کس بے کسی سے ہم
------------
ہرگز نہ رام وہ صنم سنگدل ہوا
مومن ہزار حیف کہ ایماں عبث گیا
------------
پیہم سجود پائے صنم پر دم و داع
مومن خدا کو بھول گئے اضطراب میں
------------
پروانے کو کس لیے جلایا تھا اے شمع
بے جرم کو خاک میں ملایا اے شمع