اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

مومن - آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو

3/18/2013


آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو
ہے بو الہوسوں پر بھی ستم ناز تو دیکھو

جس بُت کے لئے میں ہوسِ حور سے گُذراج
اس عشقِ خوش انجام کا آغاز تو دیکھو

چشمک مری وحشت پہ ہےکیا حضرتِ ناصح
طرزِ نگہِ چشمِ فُسوں ساز تو دیکھو

اربابِ ہوس ہار کے بھی جان پہ کھیلے
کم طالعیِ عاشقِ جانباز تو دیکھو

مجلس میں مرے ذکر کے آتے ہی اُٹھے وہ
بد نامیءِ عشاق کا اعزاز تو دیکھو

محفل میں تُم اغیار کو دُزدیدہ نظر سے
منظور ہے پنہاں نہ رہے راز تو دیکھو

اس غیرتِ ناہید کی ہر تان ہے دیپک
شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو

دیں پاکیئِ دامن کی گواہی مرے آنسو
اس یوسفِ بیدرد کا اعجاز تو دیکھو

جنت میں بھی مومن نہ ملا ہائے بُتوں سے
جورِ اجلِ تفرقہ پرداز تو دیکھو