اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

محسن: جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئی

12/16/2014

 
جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئی
مدتوں اپنے بدن سے تیری خوشبو آئی
 
میرے مکتوب کی تقدیر کے اشکوں سے دھُلا
میری آواز کی قسمت کہ تجھے چھو آئی
 
اپنے سینے پہ لِیئے پھرتی ہیں ہر شخص کا بوجھ
اب تو ان راہ گزاروں میں میری خو آئی
 
یوں امڈ آئی کوئی یاد میری آنکھوں میں
چاندنی جیسے نہانے کو لبِ جو آئی
 
ہاں، نمازوں کا اثر دیکھ لیا پچھلی رات
میں ادھر گھر سے گیا تھا کہ ادھر تو آئی
 
مژدہ اے دل کسی پہلو تو قرار آ ہی گیا
منزِلِ دار کٹی ساعتِ گیسو آئی

کوئی تبصرے نہیں :