اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

کیا کیا نظر کو شوق ہوس دیکھنے میں تھا

12/16/2014


 
کیا کیا نظر کو شوقِ ہوس دیکھنے میں تھا
دیکھا تو ہر جمال اسی آئینے میں تھا
 
قُلزم نے بڑ ھ کے چوم لئے پھول سے قدم
دریائے رنگ و نور ابھی راستے میں تھا
 
اِک موجِ خونِ خَلق تھی کس کی جبیں پہ تھی
اِک طوقِ فردِ جرم تھا، کس کے گلے میں تھا
 
اِک رشتۂ وفا تھا سو کس نا شناس سے
اِک درد حرزِ جاں تھا سو کس کے صلے میں تھا
 
صہبائے تند و تیز کی حدت کو کیا خبر
شیشے سے پوچھیے جو مزا ٹوٹنے میں تھا
 
کیا کیا رہے ہیں حرف و حکایت کے سلسلے
وہ کم سخن نہیں تھا مگر دیکھنے میں تھا
 
تائب تھے احتساب سے جب سارے بادہ کش
مجھ کو یہ افتخار کہ میں میکدے تھا

کوئی تبصرے نہیں :