اِس شہرِ خرابی میں غمِ عشق کے مارے
زندہ ہیں یہی بات بڑی بات ہے پیارے
یہ ہنستا ہوا چاند ، یہ پُر نور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے
حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارماں ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے
ہر صبح ، میری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات ، میری رات پہ ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غمِ جاناں
کب تک کوئی تیری اُلجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
زندہ ہیں یہی بات بڑی بات ہے پیارے
یہ ہنستا ہوا چاند ، یہ پُر نور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے
حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارماں ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے
ہر صبح ، میری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات ، میری رات پہ ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غمِ جاناں
کب تک کوئی تیری اُلجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
کوئی تبصرے نہیں :
ایک تبصرہ شائع کریں