اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

مصطفی ـ جس دن سے اپنا طرز فقیرانہ چھٹ گیا

2/16/2014


جس دن سے اپنا طرز فقیرانہ چھٹ گیا
شاہی تو مل گئی دل شاہانہ چھٹ گیا

کوئی تو غم گسار تھا، کوئی تو دوست تھا
اب کس کے پاس جائیں کہ ویرانہ چھٹ گیا

دنیا تمام چھٹ گئی پیمانے کے لیئے
وہ میکدے میں آئے تو پیمانہ چھٹ گیا

کیا تیز پا تھے دن کی تمازت کے قافلے 
ہاتوں سے رشتۂ شب افسانہ چھٹ گیا

اک دن حساب ہو گا کہ دنیا کے واسطے 
کن صاحبوں کا مسلک رندانہ چھٹ گیا

کوئی تبصرے نہیں :