اقبال
ہندوستاني بچوں کا قومي گيت
چشتي نے جس زميں ميں پيغام حق سنايا
نانک نے جس چمن ميں وحدت کا گيت گايا
تاتاريوں نے جس کو اپنا وطن بنايا
جس نے حجازيوں سے دشت عرب چھڑايا
ميرا وطن وہي ہے ، ميرا وطن وہي ہے
يونانيوں کو جس نے حيران کر ديا تھا
سارے جہاں کو جس نے علم و ہنر ديا تھا
مٹي کو جس کي حق نے زر کا اثر ديا تھا
ترکوں کا جس نے دامن ہيروں سے بھر ديا تھا
ميرا وطن وہي ہے، ميرا وطن وہي ہے
ٹوٹے تھے جو ستارے فارس کے آسماں سے
پھر تاب دے کے جس نے چمکائے کہکشاں سے
وحدت کي لے سني تھي دنيا نے جس مکاں سے
مير ِ عرب کو آئي ٹھنڈي ہوا جہاں سے
ميرا وطن وہي ہے، ميرا وطن وہي ہے
بندے کليم جس کے ، پربت جہاں کے سينا
نوح نبي کا آ کر ٹھہرا جہاں سفينا
رفعت ہے جس زميں کي بام فلک کا زينا
جنت کي زندگي ہے جس کي فضا ميں جينا
ميرا وطن وہي ہے، ميرا وطن وہي ہے
کوئی تبصرے نہیں :
ایک تبصرہ شائع کریں