اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

حسرت ـ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یا دہے

1/17/2014



چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یا دہے
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یادہے


بار بار اٹھنا اسی جانب نگاہ شوق کا
اور تیر ا غرفے سے وہ آنکھیں لڑانا یاد ہے 

با ہزاراں اضطراب و صد ہزاراں اشتیاق​
تجھ سے وہ پہلے پہل دل کا لگانا یاد ہے​

تجھ سے کچھ ملتے ہی وہ بے باک ہو جانا مرا ​ 
اور ترا دانتوں میں وہ انگلی دبانا یاد ہے​ 

کھینچ لینا وہ مرا پردے کا کونا دفعتاً​ 
اور دوپٹے سے ترا وہ منہ چھپانا یاد ہے​ 


جان کرسونا تجھے وہ قصد ِ پا بوسی مرا ​ 
اور ترا ٹھکرا کے سر، وہ مسکرانا یاد ہے​ 

تجھ کو جب تنہا کبھی پانا تو ازراہِ لحاظ​
حال ِ دل باتوں ہی باتوں میں جتانا یاد ہے​ 

جب سوا میرے تمہارا کوئی دیوانہ نہ تھا​ 
سچ کہو کچھ تم کو بھی وہ کارخانا یاد ہے​ 

غیر کی نظروں سے بچ کر سب کی مرضی کے خلاف​ 
وہ ترا چوری چھپے راتوں کو آنا یاد ہے​ 

آ گیا گر وصل کی شب بھی کہیں ذکر ِ فراق​ 
وہ ترا رو رو کے مجھ کو بھی رُلانا یاد ہے​ 

دوپہر کی دھوپ میں میرے بُلانے کے لیے​
وہ ترا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا یاد ہے​

آج تک نظروں میں ہے وہ صحبتِ راز و نیاز​
اپنا جانا یاد ہے،تیرا بلانا یاد ہے​

میٹھی میٹھی چھیڑ کر باتیں نرالی پیار کی​ 
ذکر دشمن کا وہ باتوں میں اڑانا یاد ہے​ 

دیکھنا مجھ کو جو برگشتہ تو سو سو ناز سے​ 
جب منا لینا تو پھر خود روٹھ جانا یاد ہے​ 

چوری چوری ہم سے تم آ کر ملے تھے جس جگہ​ 
مدتیں گزریں،پر اب تک وہ ٹھکانہ یاد ہے​ 

شوق میں مہندی کے وہ بے دست و پا ہونا ترا​ 
اور مِرا وہ چھیڑنا، گُدگدانا یاد ہے​ 

با وجودِ ادعائے اتّقا حسرت مجھے​ 
آج تک عہدِ ہوس کا وہ فسانا یاد ہے​