نگاہ_ یار جسے آشناے راز کرے
وہ اپنی خوبی قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے
خرد کا نام جنوں پڑھ گیا ' جنوں کا خرد
جو چاہے آپ کا حسن_ کرشمہ ساز کرے
تیرے کرم کا سزاوار تو نہیں حسرت
اب آگے تیری خوشی ہے جو سرفراز کرے
*****
ہجر میں پاس میر ے اور تو کیا رکھا ہے
اک تیرے درد کو پہلو میں چھپا رکھا ہے