میرے اجداد کے گرتے ہوئے حجرے کے محراب خمیدہ میں
کسی صندل کے صندوق تبرک میں
ہرن کی کھال پر لکھا ہوا شجرہ بھی رکھا ہے
کہ جس پر لاجوردی دائروں میں
زعفرانی روشنائی سے مرے سارے اقارب کے مقدس نام لکھے ہیں
مگر اک دائرہ ایسا بھی ہے
جس میں سے لگتا ہے
کہ کچھ کھرچا گیا ہے
میں انہی کھرچے ہوئے لفظوں کا وارث ہوں