اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

ازہر ۔ شریک جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے

6/06/2013


میرا نصیب ہوئیں تلخیاں زمانے کی
کسی نے خوب سزا دی ہے مسکرانے کی

مرے خدا مجھے طارق کا حوصلہ ہو عطا
ضرورت آن پڑی کشتیاں جلانے کی

میں دیکھتا ہوں ہر سمت پنچھیوں کے ہجوم
الٰہی خیر ہو صیاد کے گھرانے کی

قدم قدم پہ صلیبوں کے جال پھیلا دو
کہ سرکشوں کو تو عادت ہے سر اٹھانے کی

شریک جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہرٹھکانے کی

ہزار ہاتھ گریباں تک آ گئے ازہر
ابھی تو بات چلی بھی نہ تھی زمانے کی