اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

ظفر ـ جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفر

5/28/2013


خامشی اچھی نہیں ، انکار ہونا چاہیئے
اور یہ تماشہ اب سر بازار ہونا چاہیئے

خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی 
پہلے انہیں خواب سے بیدار ہونا چاہیئے 

اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات 
جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہیئے 

بات پوری ہے ادھوری چاہیئے اے جان جاناں 
کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہیئے 

دوستی کے نام پر کیجیئے نہ کیونکر دشمنی 
کچھ نہ کچھ آخر طریقہ کار ہونا چاہیئے 

جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفر 
آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیئے