اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

سیف الدین سیف ـ در پردہ جفائوں کو اگر جان گئے ہم

7/05/2015

در پردہ جفائوں کو اگر جان گئے ہم
تم یہ نہ سمجھنا کہ بُرا مان گئے ہم

اب اور ہی عالم ہے جہاں کا دلِ ناداں
اب ھوش میں آئے تو میری جان ، گئے ہم

پلکوں پہ لرزتے ہوئے تارے سے یہ آنسو
اے حُسنِ پشیماں ، تیرے قربان گئے ہم

ہم اور تیرے حُسنِ تغافل سے بِگڑتے
جب تُو نے کہا مان گئے؟ مان گئے ہم

بدلہ ہے مگر بھیس غم عشق کا تونے
بس اے غمِ دوراں تُجھے پہچان گئے ہم

ہے سیف بس اتنا ہی تو افسانہءِ ہستی
آئے تھے پریشان ، پریشان گئے ہم

کوئی تبصرے نہیں :