بے چین بہت پھرنا، گھبرائے ہوئے رہنا
اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا
اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے
اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا
چھلکائے ہوے چلنا خوشبو لبِٰ لعلیں کی۔۔
اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوے رہنا
اُس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے
پردے میں چلے جانا، شرمائےہوے رہنا
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی
جس شہر میں بھی رہنا، اُکتائے ہوے رہنا
مُنیر نیازی