اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

فرحت شیریں ۔کوئی لکھتا ہے ہمیں اور کوئی پڑھتا ہے

9/05/2015

لفظ۔۔
ہم سبھی شہرِ تماثیل کے کردار سہی 
کوئی لکھتا ہے ہمیں اور کوئی پڑھتا ہے
ہم سبھی لفظوں کی ڈوری سے بندھے پُتلے ہیں 
    
نام دشنام، خبر، ناوکِ مِژگاں ہیں لفظ
شور،ہنگام، اثر، روحِ زمستاں ہیں لفظ
خود کلامی کہیں مدفون ہے سناٹوں میں
لفظ کھو جانے کے ہر وہم سے ڈر جاتے ہیں
اپنی تنہائی کے آئینوں سے گھبراتے ہیں 
   
کبھی نیندوں سے جڑے خواب ہیں لفظ
آرزو بن کے کسی دستِ حنائی کے لئے
کوئی اظہار شبِ عہدِِ عروس 
جن سےبستر پہ بچھے موتيے کی خوشبو میں 
مہک اٹھتا ہے کسی بندِ قبا کا ریشم
کوئی خود مست صدا نغمہ سرا ہوتی ہے
زندگی کرب کے محور سے جدا ہوتی ہے 
   
لفظ آوارہ بھی
سرگشتہ و جاں سوختہ بھی
خوشنما چہروں پہ لکھی ہوئی تحریر بھی ہیں
خوش نگاہی سے دِکھےخوابوں کی تعبیر بھی ہیں
  
اور کہیں لفظ کہ رقصاں ہیں کسی وحشت میں
خون ٹپکاتے ہوئے
آگ برساتے ہوئے
طعنہ زن، موت کی زردی میں گُھلے لفظ کہ جو
دشتِ عبرت میں بنیں زہر سے ژولیدہ الاپ 
  
لفظ در لفظ ، معانی کا طلسم
کہنے والے کو کہاں علم کہ کل لفظوں سے
وقت افسانہ لکھے گا یاکوئی مرثیہ 
   
یا کسی نظم کو عنوان میسر ہو گا 
کوئی لکھتا ہے ہمیں اور کوئی پڑھتا ہے۔۔