اردو اور فارسی شاعری سے انتخابات -------- Selections from Urdu and Farsi poetry

شورش کاشمیری - فضا میں رنگ ستاروں میں روشنی نہ رہے

10/28/2010


دس سال قید و بند میں دفنا چکا ہوں میں
یہ خدمت وطن کا صلہ پاچکا ہوں میں

برطانیہ سے روز نبرد آزما رہا
اس جرم بے خطا کی سزا پا چکا ہوں میں

کوندا ہوں مثل برق پس پردہ سحاب
ظلمات روزگار کو لرزا چکا ہوں میں

مرے قلم نے مذاق حیات بدلا ہے
بلندیوں پہ اڑا ہوں سما سے کھیلا ہوں

بڑے بڑوں کی فضیلت کے بل نکالے ہیں
دراز دستی پیک قضا سے کھیلا ہوں

رہا ہوں قید مشقت میں دس برس شورش
ہر ایک حلقہ زنجیر پا سے کھیلا ہوں

لرزاں ہیں میرے نام کی ہیبت سے کاسہ لیس
ارباب اقتدار کا نوکر نہیں ہوں میں

مجھ کو رہا ہے فن خوشامد سے احتراز
کہتا ہوں سچ کہ جھوٹ کا خوگر نہیں ہوں میں